کشن گنج، 11؍نومبر(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )ملک کی اندرونی صورت حال بدتریج خراب ہوتی جارہی ہے اورحکومت اس سلسلے میں کوئی سنجیدہ قدم اٹھانے کے بجائے لوگوں کی توجہ بھٹکانے میں مصروف ہے۔یہ بات معروف عالم دین اور کشن گنج سے ممبرپارلیمنٹ مولانااسرارالحق قاسمی نے حلقے کے دورے کے دوران نامہ نگاروں سے گفتگوکرتے ہوئی کہی۔انھوں نے کہاکہ مودی حکومت میں خصوصاً مسلمانوں کوپریشان کیاجارہاہے اورانھیں غیریقینی حالات کاسامناہے۔ہزاراورپانچ سوکے نوٹ بندکیے جانے کے سلسلے میں ایک سوال پرمولاناقاسمی کاکہناتھاکہ اچانک اور عوام کوپہلے سے کوئی خبر دیے بغیر راتوں رات ہزاراور پانچ سوکے نوٹ بندکرنے کااعلان ایک سیاسی اسٹنٹ ہے اورحکومت کامقصدبس یہ ہے کہ ملک کے دیگر اہم مسئلوں سے لوگوں کی توجہ ہٹ کر نوٹ کے مسئلے میں الجھ جائے۔انھوں نے کہاکہ حکومت کالادھن کی بات کرتی ہے لیکن ہزارپانچ سوکے نوٹ بندکرنے کی وجہ سے کسی بھی بڑے بزنس مین یاتاجرکوتوکوئی نقصان نہیں ہورہاہے البتہ ملک کے غریب ،مزدوراور کسانوں کوسخت تکلیفوں سے گزرناپڑرہاہے ۔کشن گنج کے ایم پی نے کہاکہ بطورخاص بھوپال میں مدھیہ پردیش حکومت اور پولیس کی ملی بھگت سے انجام دیے گئے فرضی انکاؤنٹراوردہلی میں جواہرلال نہرویونیورسٹی کے طالب علم نجیب احمدکی گم شدگی کے معاملوں کودبانے کے لیے بھی حکومت لگاتارپینترے بدل رہی ہے۔مولانانے کہاکہ میں نے خودگزشتہ دنوں بھوپال کادورہ کیا،مہلوکین کے رشتہ داروں سے ملاقات کی اورانھوں نے جوحقائق بیان کیے ان سے صاف طورپرمعلوم ہوتاہے کہ بھول سینٹرل جیل سے آٹھ قیدی فرارنہیں ہوئے تھے،بلکہ پولیس نے ان کے خلاف جرم ثابت نہ کرپانے کی وجہ سے انھیں منصوبہ بندی کے ساتھ موت کے گھاٹ اتاراہے جوانسانیت کوشرمسارکرنے والی بات ہے۔ مولاناقاسمی نے گزشتہ ۱۰؍نومبرکوجے این یوسے گمشدہ طالب علم نجیب احمدکی والدہ کوکانگریس کے نائب صدرراہل گاندھی سے بھی ملوایاتھا،اس تعلق سے ان کاکہناتھاکہ مرکزی حکومت اوردہلی پولیس سمیت جے این یوانتظامیہ کارویہ بھی نجیب کے معاملے میں نہایت ہی افسوس ناک رہااورانھوں نے اس طالب علم کی تلاش کے لیے اب تک نہ توکوئی پیش رفت کی اورنہ ہی قصوروارطلبہ سے کوئی پوچھ گچھ کی گئی۔مولاناقاسمی نے بتایاکہ راہل گاندھی نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ اگر نجیب بازیاب نہ کرایاجاسکاتواس معاملے کوپارلیمنٹ میں بھی اٹھایا جائے گا اوراس طالب علم کی بازیابی کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے گی۔واضح رہے کہ مولانااسرارالحق ان دنوں اپنے انتخابی حلقے کے دورے پر ہیں،جہاں وہ ۱۲؍نومبرکوامورضلع پورنیہ ،اس کے علاوہ بیلوا،کشن گنج،بیلگچھی اور ڈگرواوغیرہ میں مختلف سماجی،ملی و سیاسی پروگراموں میں شرکت کرنے کے ساتھ یکساں سول کوڈ، طلاقِ ثلاثہ اور ملک کے موجودہ احوال کے پس منظرمیں مختلف موضوعات پر منعقدکیے جانے والے پروگراموں میں شرکت کریں گے۔